نیویارک کے برونکس چڑیا گھر میں ایک چار سالہ شیر میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوگئی. امریکا میں کسی جانور کے مہلک مرض سے متاثر ہونے کا یہ پہلا واقعہ ہے۔
غیر ملکی کی رپورٹ کے مطابق نادیہ نامی ٹائیگر اور 6 دوسری بڑی بلیوں میں خشک کھانسی کی علامت پائی جارہی ہیں، جس کے بعد خیال ہے کہ انہیں چڑیا گھر کے کسی ایسے ملازم سے جس میں وائرس کی علامات موجود نہیں سے کرونا وائرس منتقل ہوا۔
جنگلی حیات کا تحفظ کرنیوالی تنظیم وائلڈ لائف کنزرویشن سوسائٹی کے مطابق نادیہ اور اس کی بہن ازول سمیت دیگر 2 ٹائیگرز اور 3 شیروں میں بھی کووڈ۔19 کی علامات پائی جارہی ہیں۔
تنظیم کے مطابق جانوروں کے کرونا وائرس ٹیسٹوں کی تصدیق "یو ایس ڈی اے" نیشنل ویٹرنری سروسز لیبارٹری نے کی ہے.بھوک نہ لگنے کے علاوہ یہ تمام جانور مکمل طور پر چاق و چوبند. ہوشیار اور اپنا خیال رکھنے والوں سے گھل مل رہے ہیں.مکمل صحتیاب ہونے تک ان جانوروں کو نگرانی میں رکھا جائے گا۔
یو ایس ڈی اے کے مطابق اس ٹائیگر میں کرونا وائرس کی علامات 27 مارچ سے ظاہر ہونا شروع ہوئی تھیں، انتظامیہ کے مطابق احتیاطی طور پر نادیہ کا ٹیسٹ کرایا گیا تھا جو مثبت آیا۔
ادارے شیر میں کرونا وائرس کی تصدیق کے بعد صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں اور جلد ہی تمام چڑیا گھروں میں موجود جانوروں کے ٹیسٹ کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔
امریکا میں تاحال پالتو جانوروں کے اس وائرس سے متاثر ہونے کی اطلاعات سامنے نہیں آئیں تاہم اس کے باوجود یو ایس ڈی اے نے لوگوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ جانوروں سے اپنے رابطوں میں اس وقت تک کمی لے آئیں جب تک اس وائرس کے بارے میں مزید معلومات سامنے نہیں آ جاتیں۔
نیویارک شہر کا چڑیا گھر کرونا وائرس پھیلنے کے بعد سے بند کر دیا گیا ہے لیکن ضروری عملہ اب بھی 6 ہزار جانوروں کی دیکھ بھال میں مصروف ہے، شہر میں 4 دوسرے چڑیا گھر اور ایکوریمز بھی 16 مارچ سے بند ہیں، جن میں سینٹرل پارک زو، پروسپیکٹ زو، کوئینز زو اور نیو یارک ایکوریم شامل ہیں